ضرور پڑھیں، رمضان کے لیے اسلامک سنٹر آف انڈیا کی ایڈوائزری

 



 
رمضان میںبھی لاک ڈاﺅن کی پابندی کریں
اسلامک سنٹر آف انڈیا نے ایڈوائزری جاری کی
لکھنو، اسلامک سنٹر آف انڈیا فرنگی محل کے چیرمین مولانا خالد رشید فرنگی محلی امام عیدگاہ لکھنو ¿ نے لاک ڈاﺅن اورسماجی فاصلہ قائم رکھنے کے سلسلے میں رمضان المبارک کے لیے درج ذیل نکات پر مشتمل ایڈوائزری جاری کی ہے:
روزہ اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک رکن ہے۔ یہ ایسی عظیم الشان عبادت ہے جس کی انجام دہی کے لیے پورا ایک مہینہ رمضان المبارک خاص کیا گیا ہے۔عبادتوں سے بھر پور اس ماہ کے دنوں میں روزہ رکھا جاتا ہے اور رات میں تراویح پڑھی جاتی ہے۔ اس ماہ میں ہر نیکی پر کئی کئی گنا زیادہ اجر وثواب ملتا ہے۔ نیکیوں اور اطاعتوں کی یہ فصل بہاراں ایسے وقت آرہی ہے جب کہ وطن عزیز اور پوری دنیا ایک مہلک وبا کورونا وائرس کے شکنجے میںہے۔ عالمی ادارہ صحت کی احتیاطی تدابیر اور حکومت کے حفاظتی اقدامات میں سے یہ ہے کہ اس وبا کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے سوشل ڈسٹنسنگ یعنی سماجی فاصلہ قائم رکھا جائے اور پورا ملک لاک ڈاﺅن رہے۔


 


”بھوک کا کوئی مذہب نہیں اور انسانیت کی کوئی سرحد نہیں“


https://urduinformer.page/article/%E2%80%9D%D8%A8%DA%BE%D9%88%DA%A9-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D9%85%D8%B0%DB%81%D8%A8-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%A7%D9%86%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%AD%D8%AF-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA%E2%80%9C/w1LaOp.html


 


اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم کوئی بھی کام اجتماعی نوعیت کا نہ کریں۔ اس لیے مفتیان عظام اور علمائے کرام نے مسجدوں میں نماز باجماعت ادا کرنے کی ممانعت کی ہے۔ حکومت نے لاک ڈاﺅن کی مدت ۴۱اپریل تک طے کی تھی لیکن اس کا امکان ہے کہ اس وبا پر قابو پانے کے لیے اور شہریوں کے جانی تحفظ کی خاطر اس کی مدت میں توسیع کی جائے۔ ۴۲اپریل کو رمضان کے چاند کی رویت ہوسکتی ہے۔اس لحاظ سے ۵۲ کو پہلا روزہ ہوسکتا ہے۔اس لیے ماہ رمضان میں لاک ڈاﺅن اور سماجی فاصلہ قائم رکھنے جیسی تدبیروں اورہدایتوں کی روشنی میں ان باتوںپر عمل کیا جائے:


 


کووڈ۔۹۱ کے مشکل حالات کے ان خدمت گاروں کو بھی سلام 


https://urduinformer.page/article/%DA%A9%D9%88%D9%88%DA%88%DB%94%DB%B9%DB%B1-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B4%DA%A9%D9%84-%D8%AD%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%86-%D8%AE%D8%AF%D9%85%D8%AA-%DA%AF%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%A8%DA%BE%DB%8C-%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85/7AMmCZ.html



(۱)رمضان کے روزے فرض ہیں اس لیے سارے مسلمان روزے ضرور رکھیں۔
(۲)رمضان میں خصوصاً افطار کے وقت اس بیماری کے خاتمے کے لیے دعا ضرورکریں۔
(۳)افطاری کا اہتمام مسجد میں صرف انہی لوگوں کے لیے کریں جو مسجد ہی میں رہ رہے ہیں۔
(۴) جو لوگ ہر سال مسجد میں غریبوں کے لیے افطاری کا انتظام کرتے تھے وہ لوگ اس سال بھی کریںلیکن اس کو ضرورت مندوں میں تقسیم کردیں۔
(۵)جو حضرات ہرسال رمضان میں افطار پارٹیاں کرتے تھے وہ اسی رقم کو یا اس کا راشن غریبوں کو دے دیں۔
(۶) تراویح جو رمضان میں سنت مو ¿کدہ ہے اس کا اہتمام ضرور کریں۔
(۷) جو حضرات مسجدمیں رہ رہے ہیں وہی مسجد میں تراویح پڑھیں اور کم از کم ایک قرآن مجید ضرور پورا کریں کیوں کہ ایسا کرنا سنت ہے۔
(۸) مسجد میں ایک وقت میں ۵ سے زیادہ لوگ جمع نہ ہوں۔
(۹) باقی حضرات اپنے گھروں ہی میں تراویح باجماعت ادا کریں۔
(۰۱) جن گھروں میں حافظ قرآن ہیں تو وہ پورا قرآن مجید پڑھیں ورنہ جس کو جتنا بھی یاد ہووہ ۰۲ رکعات میں پڑھے۔
(۱۱) جن حضرات پر زکوٰة فرض ہے وہ زکوة ضرور ادا کریں۔
(۲۱) تمام روزہ دار اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس مبارک مہینے میںکوئی بھی انسان بھوکا نہ رہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی