کووڈ۔۹۱ کے مشکل حالات کے ان خدمت گاروں کو بھی سلام 


  Waseem Akhtar


ان دنوں پوجک ںےش کووےں۔۹۱ انفےکشن کے توسےع کو قکبو کرنے کے لےے لاک ڈاﺅن کی امرجنسی حالات مےں ہے۔ انفےکشن مسلسل بڑھ رہا ہے۔ ہزاروں لوگ کورےنٹےن اور آئسولےشن مےں ہےں۔ بہت سے لوگ اےسے ہےںڈ جو انفےکشن سے محفو ہےں۔ لےکن ذرا سی چوک انہےں انفےکشن کا شکار بنا سکتی ہے۔ انمےں غرےب، مزدور، کاشتکار ہےں۔ بڑی تعداد ان لوگوں کا جنکا صھےلا ہر روز ہمارے گھروں کی دہلےج پر آ کھڑا ہوتا ہے۔ کبھی سبزی والا، کبھی ساگ والا، بھی آلو، پےاج اور ٹماٹر والا بنکر۔ ان مےں پھل بےچنے والے ہوتے ہےں۔ جو ہمارع۔آپ کے لےے کبھی امرود لے آتے ہےںتو کبھی کےلا، سےب اور سنترا۔ ہم انہےں چاٹ والے، چائے والے، چاﺅمن والے، چناچور والے، پھلکی والے، بھقجا والے اور سون پاپڑی والے کی شکل مےں بھی دےکھتے ہےں۔ ےہ وہ لوگ ہےں جو اپنی سروس ہم تک ہر روز پہنچاتے ہےں۔ انہےں پےدل، گلی۔گلی گھومنا پڑتا ہے۔ تککہ دو جون کی روٹی کا انتام ہو سکے۔ عام دنوں مےں چل چلاتی دھوپ مےں کھےرا، تربوز اور کلھھی کی ٹھڈ،ک کا احسال انہےں لوگوں کی بدولت کر پاتے ہےں۔ لو کے دنوں مےں جب سبھی لوگ اپنے۔اپنے گھروں مےں پنکھے، کولر اور اےسی مےں ہوتے ہےں، تو ےہ لوگ سڑکوں اور گلےوں کی خاک چھانتے رہتے ہےں۔ بےمار پڑنے پر دس۔بےماری کی حالت مےں ان لوگوں کو دس۔ بےس روپئے کی دواﺅں سے ہی کام چلانا پڑتا ہے۔ دو۔پار دن کام بند ہو جائے تو انکع سامنے بھوکے رہنے کے حالات پےدا ہو جاتے ہےں۔ اس وقت پورا ملک لاک ڈاﺅن کے اےمرجنسی حالات مےں ہے۔ روز کمانے ¿کھانے والے ان غےر مستحکم ٹھےلے والوں کے لےے ےہ صورتِ حال کسی بڑے چےلنج سے کم نہےں ہے۔ سوشل اور پھجےکل دوری بنائے رکھنا، بار۔بار ہاتھ ڈطلنا، فےس ماسک کا استعمال وغےرہ ان کے لےے آسان کام نہےں ہے۔ اےسا نہےں ہے کہ انفےکشن کا خوف انہےں نہےں ہے۔ لےکن روز کمانے۔کھانے کی دکتےں اےسی ہےں کہ ےہ خوف ذرےعہ معاش سے عاری ہونے کے خوف کے سامنے کوئی معنی نہےں رکھتا ہے۔ حالات اےسے ہےں کہ انہےں گھر۔گھر سبزی، دودھ، گےس سلنڈر اور دےگر ضروری اشےاءپہنچانے کا بےڑا اٹھانا پڑ حہا ہے۔ ٹھےلے والاوں اور مزدوروں کے ذرےعہءمعاش کا عمل رک سا گےا ہے۔ چونکہ سبزی اور پھل ضروری اشےاءمےں شمار ہے۔ اس لےے ان اشےاءکے خرےد و فروخت کی کچھ صورتےں باقی ہےں۔ اس کا فائدہ ہر غرےب اٹھانا چاہتا ہے۔ تاکہ وہ اپنا اور پنے خاندان کا گزارا کر سکےں۔ ےہی وجہ ہے کہ کوئی چاٹ۔پکوڑے والا سبزی بےچ رہے، تو کسی مزدور کو پھل مےچ کر زندگی گزر بسر کرنی پڑ رہی ہے۔ بلا شبہ انکی سب سے اہم ضروت ذرےعہءماعاش ہے۔ لےکن ان کی خدمت کو کم کرکے نہےں دےکھا جا سکتا ہے۔ کےوںکہ ےہ وہ لوگ ہےں جو بوا(Panedemic) کع ہنگامی حالات مےں حوصلہ کرکے ہم تک آلو، پےاج، لہسن، ادرک، دھنےا، پودےنہ، لےمو اور ساگ وغےرہ پہنچا رہے ہےں۔ تاکہ ہمارے منہ کا ذائکہ نہ بگڑنے پائے اور ہمارے جسم کی مادی قوت(Immune Power) بےماری سے لڑنے لائق بنی رہے۔ انل مےرے بچپن کا دوست ہے۔ اس کا چھوٹا بھائی پپّو چاٹ۔پکوڑہ بےچ کر گھر چلاتا ہے۔ جب ہم اور آپ اپنے۔اپنے گھروں مےں ہےں۔ پپّپو چہرے پر مسکان لےے سبزےاں بےچ رہا ہے۔ کےوںکہ پپّپو کے لئے ذرےعہءمعاش کا مسئلہ کورونا (Corona) سے بھی بڑا ہے۔ فرےد مےاں ان سبزی فروشوں مےں ہے، جنہوںنے ہوا کے خلاف جاکر سبزی بےچنے کا بےڑا ٹھاےا ہے۔ اس کام مےں وہ اکےلے نہےں ہےں۔ بچّے کو بھی کام مےں ہاتھ بنٹانا پڑتا ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی