شبِ برأت ہر مسلمان اپنے گھروں میں ہی منائے اُور قبرستان نہ جا ئیں، سید ذین العابدین علی خان
ٓاجمیر،صوفی بزرگ حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی کی اولاد اُور سجادانشین د یوان سید ذین العابدین علی خان نے ملک کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ9۱پریل کو منائی جانے والی شبِ برأت کو اپنے گھروں میں ہی منائے اُور قبرستان نہیں جا ئیں،
درگاہ کے روحانی سربراہ درگاہ دیوان سید ذین العابدین علی خان نے بیان جاری کرتے ہوئے ملک کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ شبِ برأت کے دن اپنے آباؤ اجداد کی قبر پر نہ جائیں، درگاہوں یا مساجد میں نماز ادا نہ کریں، سبھی لوگ اپنے گھرروں میں نماز اد ا کرئیں، اور ا پنے آبا ؤاجداد کی مغفرت کی دُعا کریں،
درگاہ دیوان نے کہا کہ آج پورا ملک کورونا وائرس وبا کی جنگ لڈ رہا ہے اور مرکزی اور تمام ریاستی حکومت ہم سب کو اس بیماری سے بچانے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، اس بیماری سے بچنے کا واحد ذریعہ یہ ہے کہ ہم مرکزی اور ریاستی حکومت کے مشورے پر سختی سے عمل کرتے رہیں، اور اپنے اپنے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں، تب ہی ہم اس بیماری سے کامیابی حاصل کر سکیں گے،
درگاہ دیوان نے کہا کہ آج ہر مذاہب کے لوگ گھرمیں رہ کر اپنے مذہبی تہوار منا رہے ہیں، اور کوئی بھی کسی قسم کی شکایت یا ناراضگی ظاہر نہیں کر رہاہے، ہم مسلمانوں کا بھی یہی فرض ہے کہ وہ اس وقت مذہب اور ذات پات سے بالاتر ہو کر اس وباکے مسئلے کو سنجیدگی سے لیں اور اپنی حب الوطنی کا ثبوت دیں ہم خد اپنے کنبے، اپنا معاشرہ اور اپنے ملک کو اس بیماری سے بچانے میں کردار اداکریں، یہی ہماری حقیقی حب الوطنی ہوگی،
درگاہ دیوان نے کہا کہ دہلی کے مرکزکے ذمہ دارون نے ایک بہت بڈی غلطی کرتے ہوئے ملک میں اس بیماری کا خطرہ میں اضافہ کر دیاہے، جس کی وجہ سے قوم کو شرم آرہی ہے، ملک کے ہر والدین کی ذمہ داری عائدہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اپنے گھروں میں رکھیں،ہر مسلمان اپنے گھروں پر ہی شب بارات منانے دُعیں کرے نماز ادا کرے،
آخر میں درگاہ دیوان نے کہا کہ اگر ہم محفوظ ہوں گے تو کنبہ محفوظ رہے گا، کنبہ محفوظ رہے گا تو معاشرہ محفوظ ہوگا اور ملک محفوظ ہونے پر معاشرہ محفوظ ہوگا